چا ند رات سہا نی تھی ، محبّت جب دیو انی تھی
پِہروں سر اب میں جلتے رہنا ، شا میں وہ مستا نی تھیں
خشبوُ چندن لمس اور پایل ، عِشقیہ آتش سُلگا نی تھی
شمعٰ دِھیمے جلتے رہ گئ ، صُبح تو آخر آنی تھی
چا ند رات سہا نی تھی ، محبّت جب دیو انی تھی
پِہروں سر اب میں جلتے رہنا ، شا میں وہ مستا نی تھیں
خشبوُ چندن لمس اور پایل ، عِشقیہ آتش سُلگا نی تھی
شمعٰ دِھیمے جلتے رہ گئ ، صُبح تو آخر آنی تھی