ستا روں کی محفل

image

image
ستا ر ے اوڑھےوہ رات جگمگا تی ر ہی

اِک نئی راہ کی طر ف میں کھچی جا تی رہی

پُر کشش ہے د لفریب نگا ہِ یا ر

اُ سکے سا ئے کے سِمت میں چلتی جا تی ر ہی

يہ گہرا اُ نس ہے شو ق نہ سمجھیۓ گا کہیںِ

مختصر تھا لمحہ اور خو د کو بہلا تی ر ہی

کہنا چا ہتے تھے شا ید جو دِل کی با ت

خا مو شی رات بھر ہنسی اُ ڑاتی ر ہی

کُہرےکےدُھو ئیں میں کرِن دکھائی د یتی ہے

بادلوں پہ پیر میں ر کھتی جا تی ر ہی

کہکشاں سے ہو روشن ذاتِ شمعٰ

خواب جو حقیقت کا سبب بنا تی ر ہی

 

 

One thought on “ستا روں کی محفل

  1. یہ خوبصورت نظم رو‍‏ز حاضر کے انتشار سے کہیں دور وہ دل افروز سکونت ھے جس میں ستاروں کی جھلملاتی روشنی افق پار کہکشاں کی سیاحت پر اکساتی ہے اور بادلوں پر ہولے سے پہلا قدم رکھنے پر اصرار کرتی ہے۔ لیکن ان اشعار میں محض سکونت نہیں، زیر سطح رومانوی جذبات کا مدہوش تلاطم بھی ہے جس کی شورش میں چند مختصر لمحوں کا ساتھ زندگی پر گہرا عکس چھوڑ جاتا ہے۔

    Liked by 1 person

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s