جِن کی کشش سے فِروزاں ہیں چراغِ دل
وہ مِہکش آنکھیں میرے دل کا مرکز ہیں
جِن کی حسرت میں پنہاں ہیں خوابِ تعبیر
وہ مِہکش آنکھیں میرے دل کا مرکز ہیں
جِن کی تبسّم سے بیاں ہو پیغامِ وفا
وہ مِہکش آنکھیں میرے دل کا مرکز ہیں
جِن کی ترنُّم سے جا ویداں ہو رقصِ اُلفت
وہ مِہکش آنکھیں میرے دل کا مرکز ہیں
جِن کی چمک سے عیاں ہو ستارہۂِ شمعٰ
وہ مِہکش آنکھیں میرے دل کا مرکز ہیں
A beutiful ghazal it is.
LikeLike