آج شَب جب میری مِحفل میں چاند اُترا
روشنی سے جگمگا اُٹھا
میرا آشیانہ جب
اُسکے آنے کی خبر نے
مِہکا دِیۓ در و دیوار میرے
گُل و گُلزار کے
حسین رُخ پر
خُوشبو بِکھر گئ
دِل کی گلیوں میں
انگڑایاں کروٹ لینے لگیں
آج شب جب میری مِحفل میں چاند اُترا
اُڑتی جا رہی تھی میں
سرُور کے جھونکوں میں
اُس خُوبرُو شخص کے
وجُود سے آنگن میرا
جِھلمِلا اُٹھا جیسے
آسمان کی چادروں پر
کِہکشاں رقص کرے
دستک دینے لگی بہار
سرد رات میں اور
مُکمَّل ہوئے ہیں اَب
پھِیکے لمحے میرے
آج شب جب میری مِحفل میں چاند اُترا
Bahot Khoob, Bahot Khoob
LikeLiked by 1 person