حِصار

image

نظریں مِلاؤں بھی تو کیسے

ایسے حِصار سے ڈر لگتا ہے

جو تھم چُکا ہے مُدتّوں بعد

ایسے برسنے سے ڈر لگتا ہے

مخملی جال میں بندھی ہو جیسے

ایسی زنجیِر سے ڈر لگتا ہے

گرم بندِشوں کے گھیرے ہوں جیسے

ایسے کھو جانے سے ڈر لگتا ہے

تَپتی دھُوپ کا اُجالا ہو جیسے

ایسے جل جانے سے ڈر لگتا ہے

شمٰع فنا ہُوئ ہے جِس کے لِیۓ

ایسے لُٹ جانے سے ڈر لگتا ہے

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s