آدھے پِہر جب خواب
کے پرندے اپنے
نرم مُلائم پروں
سے اِس نازُک
نیند پہ پِہرا
لگا دیتے ہیں تب
…..تیری یاد جگا دیتی ہے
اُس رُت میں وہ
ایک ہِیرے کی دَمک
سے چُپ چاپ ہنسی
جب بَنتی ہے اور
خیال کے پردے جب
بِچھنے لگتے ہیں تب
….تیری یاد جگا دیتی ہے
مدھم کِرن کی
شفق سے رُوح
چمک سی جاتی ہے
اور پَلکیں جب
رقص کرتی ہیں
تیرتی قطاروں پہ تب
….تیری یاد جگا دیتی ہے
Fascinating thoughts, very unique,very original. Indicates artistic skills.
LikeLike
Thank you for always appreciating and encouraging
LikeLike