وہ لِکھے کورے کاغذ پہ مُجھے اور غرق ہونے لگوں
یہ سَچ ہے میں اُس کی غزل جیسی دِکھتی ہوں
خُود کو پایا ہے اُس کی شناخت میں بے حساب
یہ سَچ ہے میں اُس کی کہانی جیسی دِکھتی ہوں
اُس کی نظر سے دیکھوں بے تحاشہ حُسنِ رنگینیاں
یہ سَچ ہے میں اُس کے موسموں جیسی دِکھتی ہوں
اُس کی گُفتگو سے عیاں ہے میری داستانِ آشنائی
یہ سَچ ہے میں اُس کی نظم جیسی دِکھتی ہوں
اُس کے قدموں کے نِشاں میں میری تقدیر پِنہاں ہے
یہ سَچ ہے میں اُس کے ساۓ جیسی دِکھتی ہوں
اُس کے عکس میں تشبیہِ شمعٰ چمکتی ہے ہر سُو
یہ سَچ ہے میں اُس کے آئینے جیسی دِکھتی ہوں