یہ وہ راستے ہیں جن کی اِبتدا مُجھ سےاور مُجھی پہ اِنتہا جانم
جکڑ لِیا ہے تُجھے دل کے مضبُوط تاروں سے میں نے
اِن باہوں میں تیری سحر آغاز کرے اور شب اِختتام پہ پہنچے جانم
گھیر لِیا ہے تُجھے قید کے خُوبصورت دھاگوں سے میں نے
اِن دھڑکنوں کی گُونج میں تیری دھک دھک سُنائی دیتی ہے جانم
جوڑ لِیا ہے تُجھے رُوح کے بے قرار رشتوں سے میں نے
بڑھتے ہُوۓ ہاتھوں کو تیرے چُومتی ہے تپتےلمحوں کی حرارت جانم
تھام لِیا ہے تُجھے ہونٹوں کے شبنمی شعلوں سے میں نے