کَسک

image

کروٹ کروٹ بدلتی دھڑکن جب رُوح

سے ٹکرانے لگے تو گِرتے سنبھلتے لمحوں

کی خوشبو میں کِھلتے ہیں وجود جِن کے

چمکتے لمس میں جذب ہوتے ہی دھندلا

جاتے ہیں وہ منظر جِن کے رُوبرُو

قربتوں کے ساۓ گہرے ہونے لگتے ہیں

تب باہوں میں ٹوٹنے کے خیال سے یہ دل

….اُڑنے سا لگتا ہے

مُسکاتی ہنسی جب ہونٹ چُومتی ہے

تو جِھلمِلا اُٹھتی ہے وہ نظر  جس کے

پڑتے ہی اِس زنجیِر کی لڑیاں ٹُوٹنے

لگتی ہیں اور دبی چِنگاری میں

چُھپی آنچ جب چِہرے کو شوخ بناتی

ہے تو اِس احساس سے یہ حُسن

…نِکھرنے سا لگتا ہے

ڈُوبتی اُبھرتی جھیل کے مخملی

پیالے جب پُکارتے ہیں طُوفانی

انگڑائیوں میں خود کو سمونے

کو تب مستی کے گھیروں میں

پِنہاں ایک سنجیدہ لہر بے چین

عادت میں لِپٹتی جاتی ہے اور

پھر اِس تصوّر کے جوبن سےیہ شباب

….سَجنے سا لگتا ہے

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Twitter picture

You are commenting using your Twitter account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s