صدیوں میں جو طے کریں
اُن فاصلوں میں اُڑتے ہُوۓ
…کُہرے پار کر لیں گے ہم
ہِجر کی راتوں اور حسرت
کے دِنوں میں تیرتے ہُوۓ
…ساحِل کو ڈُھونڈ لیں گے ہم
تنہائی کی شوخی چُومے
یہ قدم تب لہراتے ہُوۓ
…فُرقتوں کو طے کر لیں گے ہم
صدیوں میں جو طے کریں
اُن فاصلوں میں اُڑتے ہُوۓ
…کُہرے پار کر لیں گے ہم
ہِجر کی راتوں اور حسرت
کے دِنوں میں تیرتے ہُوۓ
…ساحِل کو ڈُھونڈ لیں گے ہم
تنہائی کی شوخی چُومے
یہ قدم تب لہراتے ہُوۓ
…فُرقتوں کو طے کر لیں گے ہم