کِسی راستے بھی چل نِکلوُں
تیری آنکھیں پِیچھا کرتی ہیں
گہری جھیل کےعکس تلےچُھپے
ڈوبتی کِرنیں پِیچھا کرتی ہیں
سبز دوپہر کی تازگی میں بسے
روشن راہیں پِیچھا کرتی ہیں
تیری یاد کی شعاعوں میں گُونجتی
ایسی صدائیں پِیچھا کرتی ہیں
کِسی راستے بھی چل نِکلوُں
تیری آنکھیں پِیچھا کرتی ہیں
گہری جھیل کےعکس تلےچُھپے
ڈوبتی کِرنیں پِیچھا کرتی ہیں
سبز دوپہر کی تازگی میں بسے
روشن راہیں پِیچھا کرتی ہیں
تیری یاد کی شعاعوں میں گُونجتی
ایسی صدائیں پِیچھا کرتی ہیں