چُنتے لمحوں کے عکس میں کِھل رہے ہیں بھیگے پل
ٹُوٹ کے برسیں گے مُلاقات کے گہرے سایوں میں
سرشار ہے دل وصل کی حسین مِحفل سجانے کو
لِپٹ کے سمائیں گے باہوں کے نشِیلے سایوں میں
راحتِ چاہ میں سُلگتےارمان حد سےگُزرجائیں گے
بکھرکےسِمیٹیں گےجسموں کےمخملی سایوں میں