….بعد مّدت کے سوچتی ہوں کہ
گہری جھیل کے کنارے بیٹھی نہیں
اُونچے پہاڑ پار کیۓ نہیں
تَپتے ستارے کی دمک چھوئی نہیں
….بعد مُدّت کے سوچتی ہوں کہ
ٹھنڈی چھاؤں تلے سوئی نہیں
گرم دھُوپ کو سیکا نہیں
طوُفانی برسات میں نہائی نہیں
….بعد مُدّت کے سوچتی ہوں کہ
سُہانی مِہک میں نکھری نہیں
دلکش نظارے کو چُوما نہیں
شوخ گُلشن میں سنوری نہیں