ڈوبتی ہوئی دھڑکن کی تال
پہ گُم ہوتے لمحے مدہوش ہونے
لگتے ہیں جب دو جسم باہوں میں
….دَم توڑنے لگیں تو
پیاسے جذبوں میں گُھلتی کسک
پُوری ہونے لگتی ہے جب نشے میں
چُور دو بدن سانسوں میں
…..دَم توڑنے لگیں تو
سُہانے سِلسلوں کی چھاؤں
تلے احساس تڑپنے لگتے ہیں
جب ریشم میں لِپٹے دو وجود
…..دَم توڑنے لگیں تو