آج پھر ایک نئی اُمید بنی
اور مایُوسی پروان چڑھی
آج پھر دھڑکن زندہ ہوئی
اور پھرسے شیشے ٹوُٹے
آج پھر پُرانےدرد جگے
اورخوُد کو بہلایا میں نے
آج پھر شام ڈھلی نہیں
اورنئی صُبح طلُوع نہ ہوئی
آج پھر پرچھائی کو اوڑھا
اور نئے ساۓ میں گُم ہوئی
آج پھر اُس کو یاد کیا
اور اپنے آپ کو بھُول گئی