جب جب دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے
اُن گہری پناہوں کو یاد کرتی ہوُں
جب شام سُرخی میں ڈوب جاتی ہے
اُس شرمیلےاِحساس کو یاد کرتی ہوُں
جب آدھے چاند کو مُسکراتا دیکھُوں
اُن شبنمی لَبوں کو یاد کرتی ہُوں
جب جب خوُشبو کا زِکر چِھڑتا ہے
اُس ریشمی لمس کو یاد کرتی ہوُں
جب سِتاروں میں چمک تیز ہوتی ہے
اُن قاتل نگاہوں کو یاد کرتی ہوُں
جب جب دیکھوں رنگوں کی اَور
اُس پُر کشش وجود کو یاد کرتی ہُوں