برستی ہے جب بارش
تو رُکتی ہے کسی
مقام پر لیکن یہ بھی
سچ ہے مُحبّت جب
برستی ہے تو ٹھہرنا
….نہیں جانتی
مہتاب سے روشن
ہے دُنیا جب تک سویرا
جگے لیکن یہ بھی سَچ
ہے چاہت کے نُور میں
آغاز و انجام کی کوئی
….حد نہیں
آفاق پیراہن میں
لِپٹے رنگوں کے سِوا
کُچھ نہیں لیکن یہ بھی
سَچ ہے عشق کے آسمان
میں دُھلتے ہیں رُوح بھی
…جسم بھی
ایک نزاکت بھرا مدھر سا کلام
LikeLike
Thank you
LikeLike