خواب آنکھوں میں بند
ایک تصویر کی مانِند
ہیں جن کے رنگ اپنی
شناخت میں بے مثال ہیں
اور اِن کی شوخی سے
جب میری نیند کروٹ لینے
لگتی ہے تب کُھلتے ہیں
نۓ دریچے جن سے
…نظر آتی ہیں جَنّتیں
خود کو سونپتے ہُوۓ
اِن جَنّتوں میں جب
سبز ہواؤں کے شور
تلے لہرانے لگُوں تب
وہ حسین وجُود باہیں
پھیلاۓ اِس ریشمی آنچل کا
….اِنتظار کر رہا ہوتا ہے
رات کے اِس ادھُورے
پِہر جب چمپئ پھُولوں
میں لِپٹے دو بدن خوابوں
میں بسے سراب کو چھُو
رہے ہوتے ہیں تب ایک
ہلکی سی آہٹ چونکا دیتی
ہے اور آنکھ سے پَلک کا
رِشتہ فاصلوں میں بدل جاتا
ہے اور وہ پُرکشش چہرہ
اُسی کُہرے میں واپس
…لَوٹ جاتا ہے
پھر ایک دن نہ خواب آیا
اور نہ ہی پلکوں نے فُرقت کا مزا
چَکھااور تقدیر کے ماتھے پہ
چمکامہتاب جس کی دمک نے اِن
اندھیری گلیوں کو زندگی بخشی
اور اِس ادھورے خواب کو
مُکمّل بنایا اور مُجھے
…میری پِہچان مِلی
تُم میرے اِن قیمتی خوابوں
کی سچّی تعبیر ہو جو دن
کے ڈھَلتے پِہروں اور چاند
کی مہکتی راتوں میں دیکھے
ہیں جنہیں گُلاب کے پھُولوں
سے سجایا ہے مِحض تُمہارے
لِیۓ اور اب اِس گُلشن میں
….دیکھو کتنی بہار آئی ے