میں ایک خیال ہُوں جس کی
…حیِثیّت سیِپ میں بند موتی سی ہے
کوئی سراب ہُوں جس میں
…گُم ہو جانے کا ڈر ہو
ایک مُرجھایا گُلاب ہُوں جس کے
…رنگ میں شوخی کمال کی ہے
یا صرف ڈھلتی شام جس کے
…آسمان پہ شمس کا گُزر نہ ہو
شاید تَپتی ریت ہُوں جس میں
…جلنے سے راحت بخشتی ہےپیروں کو
وہ چاندنی ہُوں جس کے
… داغ میں جھیل آئینہ دیکھتی ہے
کبھی نرم احساس کا بِچھونا جس کے
…آنچل میں کانٹوں کے گُلدستے ہیں
یا صرف ڈُوبتا سمندر جس میں
…فنا ہونے کا خوف بھی نہیں
میں وہ پرچھائی کو اوڑھے ہُوں جو
…اپنی شناخت ڈھُونڈ رہی ہے
کوئی سایہ ہُوں جو فقط
…چھاؤں میں نظر آۓ
ایک خواب کی ذینت ہُوں جس کی
…شان میں حقیقت سجدے کرتی ہے
کسی مہربان کا عکس جس کا
…آئینہ ریزہ ریزہ ہو گیا ہے
کوئی بِسری داستان ہُوں جس کو
…یاد کرنا دُشوار ہے
یا پھر سِسکتی شمعٰ جس کے
…جنون کو ایک جھونکے کا اِنتظار ہے