ہر موڑ پہ اُن ہاتھوں
کی نرمی میرے سفر
کو دلکش بناتی رہی
اور اپنی باہیں میں اُس
…سِمت پھیلاتی رہی
ہر موڑ پہ وہ مُسکراہٹ
ایک چمکتے سمندر کی
طرح مُجھے مِلی جدھر بھی
…یہ دل گیا
ہر موڑ پہ اُس نگاہ
نے خُوشگوار کیۓ میرے
راستے جب جب بادلوں پہ
…پاؤں میرے پڑے
ہر موڑ پہ وہ باہیں مُجھے
بُلاتی رہیں جن کےدائروں
میں چُھپ کے تصویر
…میری بنتی گئی
ہر موڑ پہ اُس آواز
نے کئی بار نام میرا لیا
اور میں کھچتی گئی اُن
…صداؤں کی جانب
ہر موڑ پہ اُن قدموں
کی آہٹ نے روکنا چاہا
مُجھےاور میں چُنتی گئی
…وہ پُر کشش نِشاں
ہر موڑ پہ اُس شخص
کی خوشبو نے پِیچھا کیا
میرا اور میں اِس تلاش میں
…جذب ہوتی گئی
خوبصورت
LikeLike
شکریہ
LikeLike