تنہائی میں گِھرےگی
تو غُلامی ملے گی
شِدت میں گُھلےگی
تو کسک ملے گی
آہوں میں رُلے گی
تو ضَرب ملے گی
لمحوں میں گِرے گی
تو چھاؤں ملے گی
خواب میں ڈھلے گی
تو بیداری ملے گی
اوس میں دُھلے گی
تو بارش ملے گی
چنگاری میں جلےگی
تو رہائی ملے گی
عشق میں مِٹے گی
تو خدائی ملے گی