ہم ہیں تنہائی ہے اور لمحے
حدّت کے گھیراؤ ہیں اور لمحے
قُربت کے مراسم ہیں اورلمحے
….نہیں جانا اِن بانہوں سے دُور ہمیں
خوُشبو ہے لمس ہے اور لمحے
نشے کے مست جال ہیں اورلمحے
اداؤں کے بھنور ہیں اور لمحے
….نہیں جانا اِن فضاؤں سے دُور ہمیں
جوانی ہے اُڑان ہے اور لمحے
شِدّت کے قیدخانے ہیں اورلمحے
شراب کی جھیلیں ہیں اورلمحے
….نہیں جانا اِن سَراؤں سے دُور ہمیں
جنُون ہے سمندر ہے اور لمحے
لب کےبھڑکتےشُعلےہیں اورلمحے
شمعٰ کی بہکتی موم ہےاورلمحے
….نہیں جانا اِن پناہوں سے دُور ہمیں