لِباس نہیں تُمہیں اوڑھ
لیتے ہیں جانم کہ سِتارہ
آنچل کی رعنائی میں
پوشیدہ حُسن و شباب کے
بےخُود ساۓ کِسی اور
احساس کی رنگت پہچانتے
…..نہیں ہیں
سُرخ نیلم اورکبھی سونے
کی تاروں میں جڑے نَگ پھِسلتے
ہیں بدن کی سِلوٹوں کو چُومتے
تو اِس کی کشِش کسی اور
لمس کی گرمی پہچانتے
…..نہیں ہیں
اِس خیال میں اگر مخملی
دامن میں چُبھنے لگیں
کانٹے تو نرم شبنمی کلیاں
سرُور دینے لگتی ہیں اور
کھِلتے ہیں چمن جن کی
مِہک کے سِوا یہ دھاگےکِسی
اور خوشبو کو پہچانتے
…..نہیں ہیں