یہ سیاہِیاں ہیں کہ فاصلوں میں سفرکرتی شَبِ ہِجر
صبر ہےاِنتہا ہے وقت کی گردش ہے اورکُچھ نہیں
اُڑانوں سے کہو کہ تھام لو روک لو رفتارِ آرزُو
نَمی ہےدرد ہےجنون کی سازش ہےاورکُچھ نہیں
زمانے گُزرتے ہیں بند پلکوں میں لیۓ احساسِ لمحہ
سیلاب ہےروانی ہےرُوح کی لرزش ہےاورکُچھ نہیں
بھنور لپیٹے پیروں میں لیۓ پِھرتی ہے دردِ آشنائی
فُرقت ہےانتظار ہےجبرکی آزمائش ہےاورکُچھ نہیں