…تُمہارےنام

image

میرے مِحبوب آج تو لکھنے

کا اِرادہ نہ خیال پر ایک

بات بتانی ہے تُمہیں کہ

جو رات لِپٹی تھی چادر

میں وہ راہ ابھی دِکھانی

…ہے تُمہیں

ایک دل کی آہٹ اور کُچھ

بِکھری چاندنی جو پھیلی

ہے سفید آنچل کے سِرکنے

سے کہ ابھی بِندیا کی ٹِم ٹِم

اور پایل کی چھم چھم سُنانی

…ہے تُمہیں

میرے جانم ابھی مایوس شِکن

سے نہ دیکھ اُن گُلوں کو جن

کے ٹوُٹنے سے ہو جاتے ہیں

خواب ریزہ اور شیشے چُور

کہ اِن ٹُکڑوں کی کسک چُبھانی

…ہے تُمہیں

میری تحریر میں ہے تُو اور

صرف تیری داستانیں کہ

رقص کرتی ہیں اُنگلیاں کاغذ

کے بدن پہ جو پیار کرُوں تو

تھام لے کہ پانی پے چل کے آۓ

گی صُبح تو شام کے تکیے تلے

بیٹھے بے شُمارکہانیاں سُنانی

…ہیں تُمہیں

One thought on “…تُمہارےنام

Leave a comment