کیا کہتی ہے نظروں سے جھانکتی تِشنگی
چُرا لُوں اِس آنکھ سے وہ ستارہ تو کیا ہو
پِھر سوچتی ہُوں اِس پیاس کی حد سے آگے
چُراتے چُراتے خود ہی لُٹ جاؤں نہ کہِیں
کیا کہتے ہیں کسک میں ڈُوبتے شوخ لمحات
چُرا لُوں اِس دل سےوہ دھڑکن تو کیا ہو
پِھر سوچتی ہُوں بھرے پیمانوں سے آگے
چُراتے چُراتے خود ہی چھَلک جاؤں نہ کہِیں
کیا کہتی ہے تڑپ میں سُلگتی بے چین آگ
چُرا لُوں اِس سانس سے وہ قطرے تو کیا ہو
پِھر سوچتی ہُوں پگھلتے کِناروں سے آگے
چُراتے چُراتے خود ہی جَل جاؤں نہ کہِیں
کیا کہتے ہیں گُلوں میں لِپٹے جواں بدن
چُرا لُوں اِس لمس سےوہ رنگ تو کیا ہو
پِھرسوچتی ہُوں خُوشبو کےجہاں سےآگے
چُراتےچُراتےخود ہی مِہک جاؤں نہ کہِیں