وقت کےتِھرکتےقدم رُکتےنہیں
اور رُت ایک جگہ ٹھہرتی نہیں
جلد بازی میں ہےصُبح نکلنےکو
اور رات کی پَلک کھُلتی نہیں
محفل میں رونق چاند سجاۓ
اورتنہائی کی شام ڈھلتی نہیں
اُمید کے آنگن پھُول کھِلے
اور مایوُس آندھی رُکتی نہیں
بے بس دل کے جھُوٹےسہارے
اور سَچائی دَر کھولتی نہیں
بھنور نے جکڑا ہے سانس کو
اور قید آنچل چھوڑتی نہیں
روتی ہے اپنی آگ میں جل کے
اور شمعٰ جِینا بھُولتی نہیں