آتش و جَل کی قُربت میں
فنا ہوتے موم و برف جب
انتہا کے دامن کو چھُونے
لگیں تو کیا خطاکار ہوں گے
شُعلے یا برستی پُھواریں؟
خاک و رُوح کے وجُود میں تباہ
ہوتے جسم و جاں جب اُڑنے لگیں
بُلند فضاؤں میں تو کیا گُنہگار
ہوں گی ہوائیں یا چُومتی گھٹائیں؟
قید و رہائی کی جنگ میں شکست
کھاتے پیاس وارمان جب توڑنے
لگیں زنجیروں کو تو کیا قصوروار
ہوں گی زُلفیں یا قاتل ادائیں؟