ستارہ رات کو اوڑھامیں نے
نئی سیاہی میں چمکنےکےلیۓ
پُر کشش نظر میں گُم ہُوئی
روحِ صنم میں اُترنے کے لیۓ
ایک نئی راہ نے کھینچا مُجھے
لا فانی سفر سے گُزرنےکےلیۓ
اِظہارِ چاہت ہُوئی رعنائی سے
ایک نۓ دَورمیں اُبھرنےکے لیۓ
اُس کے ساۓ میں چُھپ گئی میں
اپنی شناخت کو سمجھنے کے لیۓ
گِہرےاُنس کی چنگاری میں جلی
عشق کی موم میں پگھلنے کے لیۓ
مُختصر پَل میں دے گیا کُل حیات وہ
سِتاروں کی محفل میں نکھرنےکےلیۓ