بےدِل شام

image

ڈھُونڈتی رہی اُس آہٹ کو میری نظر

مگر دل میں رہی صرف آرزُو بن کر

خیال تھا شاید رات جگمگا اُٹھے پھر

مگر ذہن میں رہی صرف سوچ بن کر

دیکھی سبھی چمک سِواۓ دلدار کے

مگر نگاہ میں رہی صرف آس بن کر

محسوس کی وہ خوشبو اپنےآس پاس

مگر جسم میں رہی صرف مِہک بن کر

سُنی دستک دل کے ٹُوٹنے کی میں نے

مگر آنکھ میں رہی صرف یاد بن کر

فریاد کی کاش جی اُٹھے میری شام

مگر رُوح میں رہی صرف دُعا بن کر

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s