چاند اُس سے چمک اُدھار
لے جب تو میرے آنگن کی
چھَت جگمگا اُٹھتی ہے اور
ہم ایک نۓ بندھن میں
…جُڑ جاتے ہیں
بارش کی چھم چھم میں جب
سُر بجیں اُس کے نام کے تو میرے
صحن پہ برستا پیار اُس کا پیغام
دیتا ہے تب ہم ایک سُہانے وصل میں
…جُڑ جاتے ہیں
بہار کی شوخی اُس کے رنگ میں
ڈھلنے لگے جب تو میرے باغ کے
کھِلتے گُلابوں سے مِہک اُس کے بدن
کی آتی ہے اور ہم ایک اٹُوٹ رشتے میں
…جُڑ جاتے ہیں