گرد و غُبار

image

اِس رُکاوٹ کو سمجھا پتھّر تُم نے

میں یہ سمجھی کہ یہ حاصلِ منزل ہے

جس مُحبّت کو سمجھتے ہو دھُول تُم

میں یہ سمجھی کہ یہ حاصلِ دریافت ہے

جس مقصد کے آڑے آۓ کوشش تُمہاری

میں یہ سمجھی کہ یہ حاصلِ عہد ہے

تُمہیں لگا کہ زخم بن جاۓ گا درد یہ

میں یہ سمجھی کہ یہ حاصلِ علاج ہے

جس رُسوائی میں دل شرمسار کرے تُمہیں

میں یہ سمجھی کہ یہ حاصلِ وقار ہے

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s