اِیمان

image

گِرتے ہی سجدے میں خیال

آیا کہ کاش اُنہی قدموں

کے نِشاں پہ دَم توڑ دے عقیدت

میری پر دل یہ سوچ کے ٹھہر

گیا کہ عشق کی آزمائش اور

…ابھی ہے باقی

جس بندگی کی چاہ کرے دل

کہ وہی مہتاب لگے وہی حِدّت

بھی مگر یہ جان لے پھر کہ

خُدا کے جلوں میں ایک اور جھلک

…ابھی ہے باقی

جس نماز میں فریاد کرے آرزُو اور

کلمے میں محبُوب بسے اُسی دُعا کی

فرمائش کو اِنتہا کی سِیڑی چڑھنی

…ابھی ہے باقی

یقین کی درگاہ پہ ڈالیاں خُوب

مہکتی ہیں پھُولوں کی اور ایمان

کے جلتے چراغ نہاتے ہیں عرق کی

خُوشبو میں لیکن تعویِز کو پِرو کے

مالا میں گُلستان سجانا

…ابھی ہے باقی

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Twitter picture

You are commenting using your Twitter account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s