…دیکھو! وہ کس کے آنے سے
چاند زرا سا بِہک گیا
مُرجھایا دل کُچھ مِہک گیا
…دیکھو ! وہ کسی کی خُوشبو سے
مُعطّر ہُوا میرا آشیانہ
امِیر بنا یہ غریب خانہ
…دیکھو! وہ کس کی آہٹ سے
ستاروں نے رُخ بدل لیا
گُلوں نے سحر میں جکڑ لیا
…دیکھو! وہ کس کی رنگت سے
نوُر پھیلا ہے میرے آنگن میں
جادُو جاگا ہے اِس چمن میں
… دیکھو! وہ کس کی نظروں سے
مُنوّر ہُوۓ ہیں میرے پیمانے
سجےہیں ہونٹوں کےمے خانے
…دیکھو! وہ کس کی شان سے
بڑھا ہے فخر وقار کا
نِکھرا ہے بدن حِصار کا
…دیکھو! وہ کس کے وجود سے
پِہنا ہے مسرّت کا تاج میں نے
لمحوں کو بنایا ہے خاص میں نے
…دیکھو ! وہ کس کی تحریر سے
مِلا ہے مُحبّت کا پیغام ایسے
سُنا ہے عقیدت کا راگ ایسے
…دیکھو ! وہ کس کے سُلگانے سے
شِدّت میں جلی ہے شمعٰ آج
حِدّت میں گھُلی ہے شمعٰ آج