ایک طرف کُہرے ہیں تو اُس پار اُجالے
مگر یہ طے ہے کون سی راہ میری ہے
اِدھر لِبادہ اوڑھے کفن ہےاُدھر پیراہن
مگر یہ طے ہے کون سی لَحد میری ہے
یہاں پیاسا ہےساحل وہاں چھلکتی موج
مگر یہ طے ہے کون سی کشتی میری ہے
دُورجلتی ہے شمعٰ اور قُربت میں راکھ ہے
مگر یہ طے ہے کون سی مشعٰل میری ہے