ہر رات وہ میرے ساتھ رہا
..ایک میٹھا اِنتظار بن کر
اور سرہانے بیٹھ گیا
..ایک شرمیلا خواب بن کر
پھر رُوح بھِگوئی اُس نے
..ایک مہکتا گُلاب بن کر
اور کھینچی لہر دھڑکن کی
..ایک سُریلا ساز بن کر
دیتا رہا سرُور وہ دھیمے دھیمے
..ایک نشیلا جام بن کر
تب روشن کِیۓ چراغ اُس نے
..ایک چمکتا مہتاب بن کر