ٹھِہرتے پَل کی زندگی میں
..کوئی چلتا ہُوا وقت ہُوں شاید
جلتے آسمان کی دھُوپ تلے
..کوئی بھٹکا ہُوا سایہ ہُوں شاید
شاعر مُکمّل نہ کر سکے جو
..کوئی بھُولا ہُوا شعر ہُوں شاید
یاد کے اَشکوں میں چھُپتا
..کوئی بھِیگا ہُوا خیال ہُوں شاید
کسی مُصوّر کی تصویر میں
..کوئی بِکھراہُوا رنگ ہُوں شاید
دل کے چمن میں کھِلے
..کوئی مُرجھایا ہُوا پھُول ہُوں شاید
شمعٰ کے حسین رُخ پہ
..کوئی داغا ہُوا نشان ہُوں شاید