کہِیں جانا ہی نہیں
کہِیں رُکنا بھی نہیں
…بس چلتے ہی جانا ہے
تھک جاؤُں اگر تو
کہیِں ٹھِہرنا بھی نہیں
…بس اُڑتے ہی جانا ہے
کوئی راہ گُزر نہیں
کہِیں پُہنچنا بھی نہیں
…بس بڑھتے ہی جانا ہے
راہ ہموار نہ سہی
کہِیں سراۓ بھی نہیں
…بس گُزرتے ہی جانا ہے