یہاں کے رنگ انوکھے ہیں مگر
آسمان وہاں پہ کِرنیں سجاتا ہے
یہاں اُڑتی ہے ملِکہ بن کے تِتلی
تاج وہاں پہ غُلام پہناتا ہے
یہاں اِختیار کی حد میں ہے قید
حِصار وہاں پہ جادُو جگاتا ہے
یہاں چٹّان پہ بادل سجدہ گر ہے
ساون وہاں پہ دھُوپ چھُپاتا ہے
یہاں جلتی ہےشمعٰ اپنے آپ ہی
دِیا وہاں پہ محبوب سُلگاتا ہے