میں ایک صدی سے تنہا سوئی نہیں
خواب کی نیند کبھی کھوئی نہیں
یہ عجب بات ہے کہ میں روئی نہیں
اور رات ہم کروٹ کبھی ہوُئی نہیں
کیوں چاندنی ذُلف بھِگوئی نہیں
اِس راہ کہ ہمراہ میں ہوُئی نہیں
یہ سَچ ہے کوئی دِل جوئی نہیں
کیوں اُداسی جشن میں پِروئی نہیں