جام بن جاتا ہے زِہر
جب کوئی تباہ ہونے لگتا ہے
مُحافظ بنتا ہے قاتل تبھی
جب کوئی تباہ ہونے لگتا ہے
حُسن لگتا ہے بد نُما داغ
جب کوئی تباہ ہونے لگتا ہے
دھڑکتا دل کرےصدا اَن سُنی
جب کوئی تباہ ہونے لگتا ہے
راکھ اُڑھتی رہے شبنم سے
جب کوئی تباہ ہونے لگتا ہے