کَٹتی جا رہی ہُوں خُود سے میں
جو بھی مُجھ سے جُڑا افسانہ بنا
کھو گۓ لفظ بِکھر گئی سیاہی
جس نے بھی پڑھا مجھے دیوانہ بنا
نہ دوستی ہے نہ کوئی یارانہ اب
جسے اپنا سمجھا وہ بیگانہ بنا
شمعٰ کی آگ سے تھا اُنس جس کو
وہ قاتل نہ دوست نہ ہی پروانہ بنا
کَٹتی جا رہی ہُوں خُود سے میں
جو بھی مُجھ سے جُڑا افسانہ بنا
کھو گۓ لفظ بِکھر گئی سیاہی
جس نے بھی پڑھا مجھے دیوانہ بنا
نہ دوستی ہے نہ کوئی یارانہ اب
جسے اپنا سمجھا وہ بیگانہ بنا
شمعٰ کی آگ سے تھا اُنس جس کو
وہ قاتل نہ دوست نہ ہی پروانہ بنا