مذاق

IMG_1724

قطرہ قطرہ جو بِکھرتاہے

سیلاب سے، اُس دریاۓ دل

کی قسمت بن گئی تھی لکیر

پِہلے سے…بس میں  تقدیر کو سمجھ نہیں پائی

شناسائی تھی اُس آغوش

سے پھر بھی ، اِس آنچل کی

بے ساختگی میں تھی مِلاوٹ شاید

پِہلے سے…یہی ایک راز میں جان نہیں پائی

مِلتی رہی اور چاہنے کی

خواہش میں اکثر مگر افسوس

کہ جُدائی طے تھی

پِہلے سے…اِسی سچّائی کو میں جھُٹلا نہیں پائی

ہرجائی نِکلا رقیب ، وفا

کی دیتا تھا جو دُہائیاں

کبھی،  شاید انعام تھا

وہ میری بے وفائی کا

پِہلے سے…اِسی انجام کو میں سِہہ نہیں پائی

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s