گُلابی تھی پنکھڑی
سُرخ تھے پیالے
قیصریا آنچل تلے
جھِلملاتےتھے تارے
تھا شباب عروج پہ
اور مخملی تھے اُجالے
بھیگتےچشم کے رُوبرو
پِگھلےجارہے تھےسہارے
صندلی تھی مہک اور
ڈُوب رہے تھے کنارے
ٹُوٹتی سانسوں میں بھی
مِل رہے تھے دائِرے
گُلابی تھی پنکھڑی
سُرخ تھے پیالے
قیصریا آنچل تلے
جھِلملاتےتھے تارے
تھا شباب عروج پہ
اور مخملی تھے اُجالے
بھیگتےچشم کے رُوبرو
پِگھلےجارہے تھےسہارے
صندلی تھی مہک اور
ڈُوب رہے تھے کنارے
ٹُوٹتی سانسوں میں بھی
مِل رہے تھے دائِرے