تیرے قُرب میں تھی کبھی جو میری شِدّت ٹِھہری
آ مِلی ہے واپس مُجھ میں جیسےبھٹکی ہُوئی موج
میرے حِصار کا کنگن جو کبھی تیرے گلے کی شان تھا
اُتر گیا ہے صحن پہ میرے جیسے کھویا ہُوا چاند
تیری چھاؤں میں سوئی تھی کبھی میری آنکھ جو
جذب ہوگئی ہے تکیۓ پہ میرے جیسے بِکھرا ہُوا آنسُو
میرے درد سے آشنا تھا کبھی جو تیرا اِنتظار
لگتا ہے میرے دَر سے لَوٹ گیا جیسے لُٹا ہُوا بھکاری