جھُوٹی شان

IMG_1736

سچ ہےکہ کشتیاں جَلا دی ہیں اُس نے

جانے پھر مجھے اِنتظار سا کیوں ہے؟

دُور کر دیا ہے خُود کو اُس کی نظر سے

جانے پھر آنسُو پریشان سا کیوں ہے؟

با خبر ہے رَگ رَگ سے وہ میری اگر

جانے پھر آشنا انجان سا کیوں سے؟

لاتعلّقی میں بھی سانس لیتا ہے مِلن

جانے پھر وقت اوازار سا کیوں ہے؟

کرتی ہے دعویٰ تحریر و نظم وفا کا

جانے پھر ادھُورا عُنوان سا کیوں ہے؟

نفعٰ و نُقصان کے عِوض پایا وقار اپنا

جانے پھر خیال بےلگام سا کیوں ہے؟

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Twitter picture

You are commenting using your Twitter account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s