سِحَر آفریں

IMG_1738

دل میں آج بھی وہی

برق سی محسوس ہوتی

ہے جب اُس کا زِکر چھِڑ

جاتا ہے کبھی مِحفل میں

..تو کبھی تنہائی میں

اَب بھی اُس نغمے کی

دُھن پہ رونے لگتی ہُوں

جس کو سُنتے ہی جاگ

جاتے ہیں ارماں کسی

مِحفل میں تو کِہیں

…تنہائی میں

کھِل اُٹھتے ہیں پھُول

تَر ہوتی ہے زمین اب بھی

اُسی طرح ، چھُونے سے

رُوح مِہک اُٹھتی ہےجیسے

کبھی مِحفل میں تو

…کبھی تنہائی میں

آج بھی حِصار میں ہیں

وہ شعر وہ اندازِ بیاں

کہ جن کو سُنتے ہی گُم

ہو جاتے ہیں ہوش کہِیں

مِحفل میں تو کبھی

…تنہائی میں

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Twitter picture

You are commenting using your Twitter account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s