مدھم دھُوپ

8E42FDF7-EBAA-42C1-AC15-5F29461B3CEB

دُھوپ سُرخ اور میں

رہتے ہیں ساتھ ساتھ

کبھی پِگھلتے تھے جس

تپش میں جل کر اب

جھُلستے ہیں ساتھ ساتھ۔۔۔

جنہیں قُربت کی نرم

چھاؤں میں مِلتی تھی

پناہ اب وہ ہِجر کے کانٹوں

پہ سوتے ہیں ساتھ ساتھ۔۔۔

برستے تھے لمس کی حِدّت

سے جو اَشک کبھی کبھی

اب چھلکتے ہیں یاد میں

کسی کے ساتھ ساتھ۔۔۔

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s