میرے دل کا مہتاب

Night sky

اُسے آرزُو ہے ٹھِہرتی جھیل کی

میں تو اُس کے عکس کی دیوانی ہُوں

عرش لیتا ہے پناہ اُس کی آغوش میں

اور میں اُس کے دِیدار کی دیوانی ہُوں

اُس کو رِہنا ہے بن کے کائنات کا

مگر میں اُس کے محل کی دیوانی ہُوں

اُس کے دل میں انگڑائی لیتا ہے ساحل

میں اُس مچلتی لِہر کی دیوانی ہُوں

غرور ہے جس شُہرت و رعنائی کا اُسے

میں اُس خُود اعتمادی کی دیوانی ہُوں

کریں ستارے شکوہ اُس کی اداؤں کا

مگر میں اُس بے رُخی کی دیوانی ہُوں

مُحبّت میں جسے منظور ہے درد و فُرقت

میں نامُراد اُس خسارے کی دیوانی ہوں

 

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Twitter picture

You are commenting using your Twitter account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s