خود پرستش

میرا ہر لفظ مُحبّت پہ شروع اور مُحبّت پہ ہی ختم ہوتا ہے۔ چاہے وہ کسی اپنے کے لیۓ ہو یا پھر کسی عشق سے منسُوب۔ مُحبّت کی شناخت ایک ہی رشتے کی پابند نہیں مگر کئی رنگوں کے گِرد بُنتی ایسے جال کی مانند ہے جس سے ایک کائنات تخلیق ہوتی ہے۔ کبھی مُجھے لگتا تھا کہ عشق اور مُحبّت فقط صرف ایک شخص کی مرّہونِ مِنّت ہیں مگر میری سوچ ایک محدُود سو چ تھی۔

مُحبّت اور عشق اِن سب رشتوں سے بالا تَر ہیں۔ اِنہیں نہ ہی کسی بندش کی ضرورت ہے اور نا ہی کسی نام کی۔

وہ لوگ جو خود کو ایک کامیاب انسان سمجھتے ہیں اور اُنہیں لگتا ہے کہ اُن کی اَنا ایک ایسے احساس کی حامل ہے جہاں اُن کے وجود کے علاوہ کسی اور شخص کے داخلے کی ضروری نہیں ، وہ انتہائی غلط فہمی کا شِکار ہیں۔۔

خُود پسندی ایک اور بات ہے اور خود برتری ایک الگ مُعّمہ۔۔

کیوں آپ خود پہ مر مِٹے؟ کیوں آپ کو لگا کہ آپ سے بڑھ کر کوئی نہیں اِس جہان میں؟ کیا آپ نے خُدا کو ماننے سے انکار کر دیا یا پھر اُس کی بڑائی کو اپنے جذبات پہ فوقیّت دینا ترجیح سمجھا؟

عشق کی دُنیا میں نہ تو گُھمنڈ طاری ہوتا ہے اور نہ ہی خود پسندی جیسا کوئی اِرادہ۔۔

عشق اِن سب منزلوں سےآگے ہے اور جُدا بھی۔۔۔

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Twitter picture

You are commenting using your Twitter account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s